زندگی 31 01 2018 غزل
زندگی مِل کر بچھڑنے کا عجب احساس بھی
زندگی ہو کر جُدا مِلنے کی ہے اِک آس بھی
زندگی خاموشیوں کا ان چھڑا اِک راگ گر
زندگی خوش کُن مدھر آواز کا احسا س بھی
زندگی پَل بھر میں بندھن ٹُوٹنے کا سانِحہ
زندگی نازک سے رِشتوں کا بھرم اور پاس بھی
زندگی تپتی ہُوئی مایُوسیوں کی دُھوپ گر
زندگی اُمّید کی چھاؤں کا اِک احساس بھی
زندگی اُلفت کے چند اِک مختصر سے ثانیے
زندگی نفرت کا لا محدُود ا ک احساس بھی
زندگی چھلکے ہُوئے جاموں کا اِک مے خانہ گر
زندگی دریا کے لب پر تشنہ لب کی پیاس بھی
زندگی منجدھار میں اِک ڈُوبتی ناؤ ہے گر
زندگی ہے نقؔش ساحِل لوٹنے کی آس بھی
اے آر نقش
Comments
Post a Comment