اُن کی باتوں کے معانی بھی کوئی گہرے نہ


اُن کی باتوں کے معانی بھی کوئی گہرے نہ
دِل تو سمجھے ہے مگر ذہن پہ کچھ ٹھہرے نہ

چاند چہروں میں ملے کوئی تو ایسا چہرہ
دِل کہے دیکھ مگر اُس پہ نظرٹھہرے نہ

کیسے پِھر درد چُھپا لینے کا فن جانے تُو
یاد وہ آئیں تو پِھر اشک کوئی ٹھہرے نہ

سِلسِلے اپنی محبت کے رواں رہتے پر
ہم بھی کُچھ تھک سے گئے وہ بھی ذرا ٹھہرے نہ

دیکھ قِسمت میری محفل جو کبھی ہو برخاست
میری تنہائی بھی اِک پل کے لیے ٹھہرے نہ

اِس قدر راج ہے گھر میں مرے سنّاٹوں کا
چاند اُترے مرے آنگن میں مگر ٹھہرے نہ

کُچھ تو مجبُوریاں کُچھ پیار بھی نایاب رہے
نقؔش اُس دور میں کوئی بھی کہیں ٹھہرے نہ

اے آر نقش 

Comments

Popular posts from this blog

چراغ بجھ گیا تھا

Urdu poem chalo badnaam ho jaain by a.r.naqsh